پرندۀ شعر بال میگشاید در بهشت کوچک تو بیهراس از مارها و عقابها از روی شاخسارانی که ساز و نی و ترانهاند و نغمههای یکدیگر را با جامها و بادها پاسخ میدهند
وضعیتها اضطراری داشتیم روز و شبها گریه زاری داشتیم رشتهها رشتند بر ما دیگران ما هم آنجا پنبهکاری داشتیم هرچه با باد صبا میگفت گل (مازیاران چشم یاری داشتیم)
آدمی هر بار در شکلی جدید,می شود در عمق ذهنش ناپدید. بعد از آن ,اندیشه هاگردد بیان,در پس پندار وکردار وزبان با خبر باش از درون خود رفیق,تا که جامت پرنگردد از دریغ
پسند
تبصرہ
بانٹیں
Showing 831 out of 1831
پیشکش میں ترمیم کریں۔
درجے شامل کریں۔
اپنے درجے کو حذف کریں۔
کیا آپ واقعی اس درجے کو حذف کرنا چاہتے ہیں؟
جائزے
اپنے مواد اور پوسٹس کو بیچنے کے لیے، چند پیکجز بنا کر شروع کریں۔ منیٹائزیشن
بٹوے کے ذریعے ادائیگی کریں۔
ادائیگی کا انتباہ
آپ اشیاء خریدنے والے ہیں، کیا آپ آگے بڑھنا چاہتے ہیں؟